loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

17/06/2025 16:45

بڑھے ذرا جو یہ موج وحشت تو ہم بھی کوئی کمال کر لیں

غزل

بڑھے ذرا جو یہ موج وحشت تو ہم بھی کوئی کمال کر لیں
کسی کو کوئی جواب دے دیں کسی سے کوئی سوال کر لیں

اس ایک سونے سے گھر کے اے دل رکھا ہی کیا ہے اب اس گلی میں
کہ جائیں کرنے کو زخم تازہ اور اپنی آنکھوں کو لال کر لیں

ملا جو بن کر وہ اجنبی سا کہا ہے دل نے یہ آہ بھر کر
بھلا دیں ساری گزشتہ باتیں گئے دنوں کا ملال کر لیں

یہی ہے آنکھوں کا بس تقاضا سجیں دریچے پھر اس گلی کے
تماشا ہونے کو جائیں پھر ہم پھر اپنا ویسا ہی حال کر لیں

ہوائے ہجراں رکے تو کر لیں مداوا اپنی اداسیوں کا
گلے لگا لیں پھر اس کو خاورؔ پھر ایک رشتہ بحال کر لیں

اقبال خاور

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم