غزل
کلمۂ بے خودی کے مجرم ہیں
آپ سے دوستی کے مجرم ہیں
آؤ غم کا طواف کرتے ہیں
ہم فقط اک خوشی کے مجرم ہیں
ہم چڑھاتے ہیں سولیاں جن کو
قوم کی رہبری کے مجرم ہیں
وقت منصف ہے خود سزا دے گا
ہم اگر شاعری کے مجرم ہیں
اے محبت اگر خدا ہے تو
ہم تری بندگی کے مجرم ہیں
اقبال طارق