loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 21:41

چھوڑ زنجیر کو دہائی دے

غزل

چھوڑ زنجیر کو دہائی دے
تاکہ لوگوں کو بھی سنائی دے

کب کہا تھا مجھے خدائی دے
میرے اندر سے تو دکھائی دے

کھینچ سینے سے تیر دھڑکن کا
کھینچ لے اور مجھے رہائی دے

تیری جانب سراغ جائے گا
جان من اتنی مت صفائی دے

میں تری آنکھ میں اتر پاؤں
اس قدر مجھ کو بھی رسائی دے

جی اے نجم

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم