غزل
میں بہار دل شاعر ہوں تو اب سارے گلاب
کھل اٹھیں گے مری بو سے مرے جانے کے بعد
مرے ہونے کی نہیں قدر کبھی تو نے کی
تو مرا نام نہیں لے مرے جانے کے بعد
وہ جو ہنستے تھے مرے حال پہ کچھ دن پہلے
وہ بھی بے ساختہ روئے مرے جانے کے بعد
جو کبھی بھی مرے پہلو میں نہیں بیٹھے تھے
وہ مرے سوگ میں بیٹھے مرے جانے کے بعد
منتظر جس کی رہی ایک زمانہ ماہمؔ
وہ بھی جب آئے تو آئے مرے جانے کے بعد
ماہم شاہ