loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 09:08

کہاں ہوا کے مخالف ہیں بادبان کہو

غزل

کہاں ہوا کے مخالف ہیں بادبان کہو
کہیں ملے ہیں محبت کو سائبان کہو

نہ گل کہو نہ ستارہ کہو نہ جان کہو
میں ایک لمحہ ہوں مجھ کو فقط گمان کہو

جو صورتیں نظر آتی ہیں خواب ہستی میں
وہ اصل میں کبھی ہوتی ہیں مہربان کہو

میں منفرد تو نہیں ہوں مگر تمہارا غم
پلک تک آنے نہ دوں مجھ کو راز داں کہو

وہ ایک شخص کہ جو حاصل محبت ہے
اسی کو وقت سخن حاصل بیان کہو

جو لوح دل پہ ہیں محفوظ چند تحریریں
انہی حروف میں الفت کی داستان کہو

ہزار طرح تو ہم لوگ آزمائے گئے
اب اور کون سا رہتا ہے امتحان کہو

سواد شام میں شاعر مزاج لوگ اگر
فسردہ دل نظر آئیں تو شادمان کہو

نسیمؔ صبح طرب جب چمن میں تم آؤ
گلوں کی تازہ مہک کو خدا کی شان کہو

وضاحت نسیم

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم