غزل
قافلہ دل کا لٹ گیا ہوتا
حسن رہزن کوئی ملا ہوتا
اپنے دل پر ہی اعتبار نہیں
آپ کا اعتبار کیا ہوتا
شکوۂ غم نہ کر محبت میں
یہ نہ ہوتا تو اور کیا ہوتا
جلوۂ حسن کار فرما تھا
ورنہ یوں طور جل گیا ہوتا
میں خود اپنی نظر میں آ نہ سکا
ورنہ یوں تجھ کو ڈھونڈھتا ہوتا
حسن ہوتا غم آشنا میکشؔ
عشق مسرور مدعا ہوتا
استاد عظمت حسین خاں