loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

17/06/2025 18:10

زندگی چپکے سے اک بات کہا کرتی ہے

غزل

زندگی چپکے سے اک بات کہا کرتی ہے
وقت کے ہاتھوں میں کب ڈور رہا کرتی ہے

سرد سی شاموں میں چلتی ہے اداسی کی ہوا
چاندنی رات بھی خاموش رہا کرتی ہے

تم تو آئے ہو گلابوں کے لیے دیر کے بعد
قریۂ جاں میں تو اب خاک اڑا کرتی ہے

بے سبب آنکھوں میں آنسو بھی نہیں آتے اب
وحشت دل بھی کہیں دور رہا کرتی ہے

روشنی میں تو نظر آتے ہیں کتنے سائے
پر یہ تاریکی تو سایہ بھی جدا کرتی ہے

ہم بھی کھو جائیں گے اک روز افق پر یونہی
کب کسی سے یہ فرحؔ زیست وفا کرتی ہے

فرح اقبال

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم