loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 18:13

وہ جو بے نیاز جہاں کرے مجھے اس نظر کی تلاش ہے

غزل

وہ جو بے نیاز جہاں کرے مجھے اس نظر کی تلاش ہے
جو تجھے بنا دے غم آشنا مجھے اس اثر کی تلاش ہے

نہ رہے جہاں پہ پہنچ کے پھر کسی در پہ جانے کی آرزو
جہاں عشق کی بھی ہے آبرو مجھے ایسے در کی تلاش ہے

جہاں بکھری پیار کی داستاں جہاں ذرہ ذرہ ہے آستاں
وہ مری زمیں مرا آسماں اسی رہ گزر کی تلاش ہے

ہیں تجھی سے حسن کی شوخیاں ہیں تجھی سے عشق کی گرمیاں
دل زندہ تیری تلاش ہی مری عمر بھر کی تلاش ہے

وہ بھی کیا مزے کی تھی زندگی جو سفر سفر میں گزر گئی
نہیں منزلوں میں وہ دل کشی مجھے پھر سفر کی تلاش ہے

جہاں رقص میں ہو کرن کرن جہاں غنچے چٹکیں چمن چمن
نظر آئے جس میں وہ سیم تن مجھے اس سحر کی تلاش ہے

یہ تبسم ان کا تھا لٹ گیا سر راہ دل کا یہ قافلہ
وہ جو بے خبر سا چلا گیا اسی بے خبر کی تلاش ہے

جہاں درد و داغ کی جستجو جہاں نت نئی نئی آرزو
کہ جسے تلاش سکوں نہیں مجھے اس جگر کی تلاش ہے

جے کرشن چودھری حبیب

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم