loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

05/08/2025 10:21

یہ ہے جینے کا مزہ رہنے دو

غزل

یہ ہے جینے کا مزہ رہنے دو
درد کا پیڑ ہرا رہنے دو

حبس اتنا ہے گھٹا جاتا ہے دم
اک دریچہ تو کھلا رہنے دو

آس کا جگنو چمکتا رکھو
دل کے داغوں کو ہرا رہنے دو

روشنی کی ہے ضرورت سب کو
اک روزن تو کھلا رہنے دو

اک دیا اور نہ بجھ جائے کہیں
اج ہے تیز ہوا رہنے دو

اپنی انکھوں سے نہ پونچھو انسو
ان ستاروں کو سجا رہنے دو

سر منزل بھی ہے منزل کی تلاش
رستہ کانٹوں سے بھرا رہنے دو

رائیگاں عمر ہوئی ہے روبی
کون ہوتا ہے فنا رہنے دو

روبینہ راجپوت

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم