loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 22:13

میں ترے ڈر سے رو نہیں سکتا

غزل

میں ترے ڈر سے رو نہیں سکتا
گرد غم دل سے دھو نہیں سکتا

اشک یوں تھم رہے ہیں مژگاں پر
کوئی موتی پرو نہیں سکتا

شب مرا شور گریہ سن کے کہا
میں تو اس غل میں سو نہیں سکتا

مصلحت ترک عشق ہے ناصح
لیک یہ ہم سے ہو نہیں سکتا

کچھ بیاںؔ تخم دوستی کے سوا
مزرع دل میں بو نہیں سکتا

بیاں احسن اللہ خاں

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم