loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

06/08/2025 19:24

سفارش کی ضرورت ہی نہ ہوتی

غزل

سفارش کی ضرورت ہی نہ ہوتی
نوازش کی ضرورت ہی نہ ہوتی

اگر آتا ہمیں حق چھین لینا
گزارش کی ضرورت ہی نہ ہوتی

اگر سوکھے کنویں شبنم سے بھرتے
تو بارش کی ضرورت ہی نہ ہوتی

نہیں آتے اگر دنیا میں ہم تو
رہائش کی ضرورت ہی نہ ہوتی

حسینوں کا جو ہوتا حسن سادہ
نمائش کی ضرورت ہی نہ ہوتی

اگر ہوتا نہ شوق خود ثنائی
ستائش کی ضرورت ہی نہ ہوتی

سیاست داں جو طبعی موت مرتے
تو سازش کی ضرورت ہی نہ ہوتی

اگر تم ؔخواہ مخواہ کرتے قناعت
تو خواہش کی ضرورت ہی نہ ہوتی

غوث خواہ مخواہ حیدرآبادی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم