loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 20:17

تری محفل سے جو اٹھ جائیں گے مہر و وفا والے

غزل

تری محفل سے جو اٹھ جائیں گے مہر و وفا والے
تو پوچھے گا تجھے پھر کون اے جور و جفا والے

نگاہ یار اتنی سی عنایت ہم پہ ہو جاتی
کہ دنیا یہ سمجھ لیتی کہ ہم بھی ہیں خدا والے

ہماری قدر کر پیر مغاں کہ واسطے جن کے
لئے پھرتے ہیں جام ارغوانی میکدہ والے

یہ بیڑا ہے جنوں کا کب رکا باد مخالف سے
نیا طوفان لائیں ڈھونڈ ڈھونڈھ کر بلا والے

دیے جلتے نہ پلکوں پر نہ بزم آرزو سجتی
بڑا احسان دل پر ہے ترا جود و سخا والے

تجھے اپنوں نے چھوڑا اور غیروں نے ہے اپنایا
مبارک ہو تجھے نقل مکانی مصطفیٰ والے

غزل کہتے نہ تجھ پر تو بھلا کس کو پتا چلتا
یہ چہرہ چودھویں کا چاند ہے گیسو گھٹا والے

تخلص ہے سحرؔ دل کی گلی شہر محبت ہے
چلے آؤ بہت آسان سے ہیں ہم پتا والے

بدیع الزماں سحر

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم