loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

17/06/2025 17:18

جو نہ وہم و گمان میں آوے

غزل

جو نہ وہم و گمان میں آوے
کس طرح تیرے دھیان میں آوے

تجھ سے ہمدم رکھوں نہ پوشیدہ
حال دل گر بیان میں آوے

میری یہ آرزو ہے وقت مرگ
اس کی آواز کان میں آوے

میں نہ دوں گا جواب تو کہہ لے
جو کہ تیری زبان میں آوے

یہ شب وصل خیر سے گزرے
تو مری جان جان میں آوے

ہائے کیا ہو ابھی جو اے ہمدم
وہ صنم اس مکان میں آوے

گر کھلے چشم دل تو تجھ کو نظر
وہ ہی سارے جہان میں آوے

اس کی تعریف کیا کروں غمگیںؔ
ہل اتیٰ جس کی شان میں آوے

غمگین دہلوی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم