loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

06/08/2025 22:54

حسرتیں بن کر نگاہوں سے برس جائیں گے ہم

غزل

حسرتیں بن کر نگاہوں سے برس جائیں گے ہم
ایک دن آئے گا جب ان کو بھی یاد آئیں گے ہم

چاندنی بن کر کبھی دامن پہ لہرائیں گے ہم
بن کے آنسو گاہ پلکوں پر ٹھہر جائیں گے ہم

شام کو جام مسرت بھر کے چھلکائیں گے ہم
صبح کو دور چراغ بزم بن جائیں گے ہم

پھر کہاں پائیں گے ہم کو نو عروسان چمن
جب فضائے رنگ و بو میں جذب ہو جائیں گے ہم

ٹوٹ جائے گا غرور بحر نا پیدا کنار
اس طرح بپھری ہوئی موجوں سے ٹکرائیں گے ہم

جب زمانہ خود ہی دھوکا بن گیا شوکتؔ تو پھر
کون جانے کس قدر دھوکے ابھی کھائیں گے ہم

شوکت پردیسی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم