loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

07/06/2025 20:20

تصور کی دہلیز پر تھی کھڑی

غزل

تصور کی دہلیز پر تھی کھڑی
کلیجے میں کیوں تیر بن کر گڑی

فروزاں ہوئی خلوت ماہتاب
مجھے یاد ہے وہ سماں وہ گھڑی

جھمکنے لگی عرش اعظم کی جوت
نگاہوں پہ اک چھوٹ ایسی پڑی

جو چاہا تھا مانگا نہ تھا مل گیا
لڑی آنکھ اس سے تو ایسی لڑی

کبھی کھلکھلا کر ہنسا بھی کرو
لگائی بہت آنسوؤں کی جھڑی

سعید الظفر چغتائی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم