loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

17/06/2025 13:52

گردش میں چشم دوست کا پیمانہ آگیا

غزل

گردش میں چشم دوست کا پیمانہ آگیا
لیجے مقام سجدۂ شکرانہ آ گیا

میں اور شراب ناب مگر اس کو کیا کروں
غم مجھ کو لے کے جانب مے خانہ آ گیا

یارائے ضبط رہ نہ سکا روبروئے دوست
آنکھوں میں کھنچ کے درد کا افسانہ آ گیا

سوئے حرم چلے تھے بڑے اہتمام سے
قسمت کی بات راہ میں بت خانہ آ گیا

سجدے مچل رہے ہیں جبین نیاز میں
شاید قریب تر در جانانہ آ گیا

دل ہے اگر تو دل کا دھڑکنا ہے لازمی
روشن ہوئی جو شمع تو پروانہ آ گیا

یوں دور ہو گئی مری منزل کہ راہ میں
مے خانہ آ گیا کبھی بت خانہ آ گیا

اے شوقؔ ان کی بزم سے شہرت ملی مجھے
ہر سمت ایک شور ہے دیوانہ آ گیا

شوق ماہری

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم