loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

قافیہ کیا ہوتا ہے؟

قافیہ ایسے الفاظ کو کہتے ہیں جو شعر کے دوسرے مصرعے کے آخر میں ہم آواز ہوتے ہیں، یعنی جن کی آواز ایک جیسی ہو۔ یہ الفاظ شعر کی روانی اور دلکشی میں اضافہ کرتے ہیں اور سننے والوں کو ایک خوشگوار احساس عطا کرتے ہیں۔ قافیہ نہ صرف شعر کی موسیقیت کو بڑھاتا ہے بلکہ اس کے مفہوم کو بھی زیادہ پُراثر بناتا ہے۔

مثال:

ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں
ابھی عشق کے امتحان اور بھی ہیں

اس مثال میں "ہیں” قافیہ ہے۔


قافیہ کی اہمیت

قافیہ اردو شاعری کا ایک بنیادی عنصر ہے۔ اس کے بغیر شعر ادھورا اور بے ربط محسوس ہوتا ہے۔ اس کی اہمیت کو یوں سمجھا جا سکتا ہے:

  • موسیقیت: قافیہ شعر میں نغمگی پیدا کرتا ہے۔

  • روانی: قافیہ اشعار کو مربوط اور دل نشین بناتا ہے۔

  • خوبصورتی: یہ اشعار کی جمالیاتی خوبیوں میں اضافہ کرتا ہے۔


قافیہ کی اقسام

قافیہ کئی طرح کے ہو سکتے ہیں، جن میں سے کچھ اہم اقسام یہ ہیں:

1. سادہ قافیہ

یہ عام اور آسان الفاظ پر مشتمل ہوتا ہے۔

مثال:
خوابوں کی دنیا میں، ہم نے قدم رکھا
سچائی کی راہوں میں، سب کچھ بھلا دیا
"رکھا” اور "دیا” سادہ قافیے ہیں۔

2. مرکب قافیہ

ایسا قافیہ جو دو یا دو سے زائد الفاظ پر مشتمل ہو۔

مثال:
زمانے کے انداز، بدلے گئے ہیں
نئے رنگ، نئے خواب، سجنے گئے ہیں
یہاں "گئے ہیں” مرکب قافیہ ہے۔

3. متعدد قافیہ

یہ مختلف الفاظ پر مشتمل ہوتے ہیں مگر ان کی آواز ایک جیسی ہوتی ہے۔

مثال:
زندگی کا سفر، کتنا حسین ہے
خوابوں کا نگر، کتنا رنگین ہے
یہاں "حسین ہے” اور "رنگین ہے” متعدد قافیے ہیں۔


قافیہ بنانے کے اصول

قافیہ کی تشکیل کے دوران درج ذیل باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہے:

  • آواز میں ہم آہنگی: قافیہ کے الفاظ کی آخری آوازیں ایک جیسی ہوں۔

  • معنی کا تسلسل: قافیہ شعر کے مفہوم کو بگاڑے نہیں، بلکہ مکمل کرے۔

  • موسیقیت: الفاظ میں ترنم اور نرمی ہو۔


قافیہ اور ردیف میں فرق

قافیہ اور ردیف دو الگ مفاہیم رکھتے ہیں:

  • قافیہ: ہم آواز الفاظ

  • ردیف: شعر کے دوسرے مصرعے کے آخر میں بار بار آنے والا لفظ یا فقرہ

مثال:
دل سے تیری نگاہ جگر تک اتر گئی
دو دن کی زندگی تھی، مگر تک اتر گئی
یہاں "تک اتر گئی” ردیف اور "گئی” قافیہ ہے۔


قافیہ کی تاریخ

قافیہ کا استعمال عربی، فارسی اور اردو شاعری کی قدیم روایت کا حصہ ہے۔ پرانے شاعروں نے قافیہ کو فنِ سخن کا لازم جزو سمجھا اور اسے کمال مہارت سے استعمال کیا۔


قافیہ کا انتخاب

قافیہ چنتے وقت شاعر کو کئی باتوں کا خیال رکھنا چاہیے:

  • موضوع سے مطابقت: قافیہ شعر کے مفہوم سے میل کھاتا ہو۔

  • آواز میں یکسانیت: الفاظ کی صوتی ترتیب ایک جیسی ہو۔


قافیہ کا استعمال غزل اور نظم میں

  • غزل: ہر شعر میں قافیہ کا ہونا لازمی ہوتا ہے۔

  • نظم: اس میں قافیہ کا استعمال نسبتاً آزاد ہوتا ہے، مگر اس سے خوبصورتی بڑھتی ہے۔


نتیجہ

قافیہ اردو شاعری کی دل و جان ہے۔ یہ الفاظ کو ایک خوبصورت آہنگ میں باندھ کر سننے اور پڑھنے والوں کو جمالیاتی لطف عطا کرتا ہے۔ قافیہ کو سمجھنا اور درست استعمال کرنا ہر شاعر کے لیے اہم ہے۔