24/02/2025 05:32

کوفۂ شب نے جو تعبیر کی حد جاری کی

کوفۂ شب نے جو تعبیر کی حد جاری کی

میں نے جلتے ہوئے خوابوں کی عزا داری کی

۔

وقت نے اس کے مقدر میں لکھی تاریکی

جس نے چڑھتے ہوئے سورج کی طرف داری کی

۔

دل دھڑکنے پہ مصر تھا سو دھڑکتا ہی گیا

لمحۂ دید کی آنکھوں نے نگہ داری کی

۔

طاق ہر چشم پہ خوابوں کے دیے بجھ سے گئے

کچھ ہوا ایسی چلی شہر میں بے داری کی

۔

سکھ کا کردار نبھانے کے لیے عمر تمام

میں نے روتی ہوئی آنکھوں سے اداکاری کی

محسن چنگیزی

مزید شاعری