loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

17/06/2025 22:50

ختم ہر اچھا برا ہو جائے گا

ختم ہر اچھا برا ہو جائے گا

ایک دن سب کچھ فنا ہو جائے گا

۔

کیا پتا تھا دیکھنا اس کی طرف

حادثہ اتنا بڑا ہو جائے گا

۔

مدتوں سے بند دروازہ کوئی

دستکیں دینے سے وا ہو جائے گا

۔

ہے ابھی تک اس کے آنے کا یقین

جیسے کوئی معجزہ ہو جائے گا

۔

مسکرا کر دیکھ لیتے ہو مجھے

اس طرح کیا حق ادا ہو جائے گا

۔

کاش ہو جاؤ مرے ہمراہ تم

ورنہ کوئی دوسرا ہو جائے گا

۔

کل کا وعدہ اور اس بحران میں؟

جانے کل دنیا میں کیا ہو جائے گا

۔

رنگ لائے گا شہیدوں کا لہو

ظلم جب حد سے سوا ہو جائے گا

۔

آپ کا کچھ بھی نہ جائے گا شعورؔ

ہم غریبوں کا بھلا ہو جائے گا

انور شعور

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم