loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

07/06/2025 20:52

کچھ دیر اگر اس نے مجھ کو بھی سنا ہوتا

کچھ دیر اگر اس نے مجھ کو بھی سنا ہوتا
تو شعر و سخن میرا ہر غم کی دوا ہوتا

ملتا نہ رقیبوں کوہنسنے کا کبھی موقع
وہ شخص اگر مجھ سے ایسے نہ خفا ہوتا

مجھ کو بھی سمجھ آتی گر چال ستاروں کی
لکھا ہے جو قسمت میں کیا وہ ہی لکھا ہوتا

یہ زیر و زبر سارے آجاتے سمجھ اس کو
دو حرف سہی لیکن کچھ اس نے پڑھا ہوتا

یک طرفہ کبھی کرتا وہ فیصلہ قسمت کا
گر میرے رقیبوں سے ناں ایسے ملا ہوتا

یاد آتی نہیں مجھ کو وہ شامِ خزاں پھر سے
گلشن میں اگر اس کے اک پھول کھلا ہوتا

مشکل نہ تھا آ جانا غالب یوں حریفوں پر
گر ساتھ مرے کوئی اپنا ہی کھڑا ہوتا

در در نہ بھٹکتا یوں لے لے کہ جنوں مجھ کو
گر ہوش میں سوچوں کا پندار رہا ہوتا

میں کیسے شمیم اپنا دکھ درد یہاں لکھتی
گر تیر نشانے پر اس کا بھی چلا ہوتا

شمیم چودھری

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم