loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 13:49

ہم آپ کا نیرنگِ نظر دیکھ رہے ہیں

ہم آپ کا نیرنگِ نظر دیکھ رہے ہیں
ہوتا ہؤا اس دل کو کھنڈر دیکھ رہے ہیں


دیوارِ انا میں بنے در دیکھ رہے ہیں
دستار میں جھکتے ہوئے سر دیکھ رہے ہیں


میں ڈوب رہا ہوں یہ مرے لوگ جہاں پر
بنتا ہؤا پانی میں بھنور دیکھ رہے ہیں


گھر کو تو رویے ہی بدلتے ہیں مکاں میں
سو بدلا ہؤا اپنا بھی گھر دیکھ رہے ہیں


ہم کوچہِ جاناں سے گزرتے ہوۓ گویا
اک معرکہ ہوتے ہوۓ سر دیکھ رہے ہیں


ہم آئیں گے اس کے نہ کبھی دامِ فسوں میں
ہم تو ہنرِشعبدہ گر دیکھ رہے ہیں


کچھ لوگ یہ کہتے ہوۓ گزرے ہیں یہاں سے
منصف کا قلم خون میں تر دیکھ رہے ہیں


حالات کے نرغے میں سعید آپ کو یہ لوگ
کس خامشی سے سینہ سپر دیکھ رہے ہیں

احمد سعید خان

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم