loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 11:59

موسم تو مہربان ہے کلیاں اُچھال کے

موسم تو مہربان ہے کلیاں اُچھال کے
لائیں کہاں سے حوصلے اب ہم وصال کے


ہم سے الجھنا یارو ذرا دیکھ بھال کے
مضموں اجالتے ہیں نئے ہم خیال کے


ممکن نہیں ہے دھوپ کی کھیتی پنپ سکے
گم صم ہے آسمان گھٹاؤں کو پال کے


میں ہوں لہو لہو تو مری فکر ہے دھواں
چھالے پڑے ہیں لب پہ سلگتے سوال کے


گھائل کیا تھا آپ کی نظروں نے جب ہمیں
رکھے ہیں ہم نے لمحے وہ اب تک سنبھال کے


ہم قافلے سے چھوٹ گئے اتنی دیر میں
پچھتا رہے ہیں پاؤں کا کانٹا نکال کے


عابد اُسے گمان ہے بے شک عروج کا
آثار دکھ رہے ہیں ہمیں تو زوال کے

حنیف عابد

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم