loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

17/06/2025 22:07

کی چھاؤں وہ پروائی کہیں سے لادو

نیم کی چھاؤں وہ پروائی کہیں سے لادو
میری بستی میری انگنائی کہیں سے لادو

صبحپُر نورحسیں شام نہ وہ بزم طرب
مجھکو میری شب_تنہائی کہیں سے لادو

مجھ کو احساس دلائے جو مرے ہونے کا
ایک خاموش تماشائی کہیں سے لادو

غم کی حدت سے دہکتا ہےمراسارا وجود
آج اک دست_ مسیحائی کہیں سے لادو

اب گراں بار گذرتی ہیں وفائیں مجھ پر
دام لے لو دل_ ہرجائی کہیں سے لادو

آج اس شہر_ پریشاں میں اکیلا ہوں بہت
مجھکواےوقت مرےبھائی کہیں سےلادو

چیختے رہتے ہیں سناّٹے شب و روز امین
کھوئی اس شہرکی رعنائی کہیں سےلادو

امین اڈیرائی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم