loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 14:53

کھلتی نہیں ہے دل کی کلی میں اداس ہوں

کھلتی نہیں ہے دل کی کلی میں اداس ہوں
دنیا منا رہی ہے خوشی میں اداس ہوں

جذبوں کی داستاں مری کوئی نہ سن سکا
ہر بات دل کی دل میں رہی میں اداس ہوں

چھایا ہوا ہے دل پہ زمانے کے غم کا بوجھ
گرچہ وصال کی ہے گھڑی میں اداس ہوں

ہر موڑ پر الم مجھے ملنے کو آ گئے
بگڑی ہوئی مری نہ بنی میں اداس ہوں

بے چارگی میں کٹنے لگے روز و شب مرے
وہ کر سکا نہ چارہ گری میں اداس ہوں

بے چہرگی کا رنج لیے پھر رہی ہوں میں
صورت گری کہیں نہ رہی میں اداس ہوں

ویران رہگزر پہ اکیلی سفر میں ہوں
بڑھنے لگی ہے تیرگی بھی میں اداس ہوں

رہتے نہیں ہیں چین سے دونوں کبھی رجب
پہلے اداس تھا وہ ابھی میں اداس ہوں

رجب چودھری

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم