loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

17/06/2025 22:40

درد کو ایک صدا ہونے تک دیکھا ہے Dard ko aik sada hone tak dekha hai

درد کو ایک صدا ہونے تک دیکھا ہے
ہر منظر دھندلا ہونے تک دیکھا ہے


آنکھیں پانی کے پہلو میں رکھی ہیں
پھر ان کو صحرا ہونے تک دیکھا ہے

تشنہ ہونٹوں پر شبنم کی ایک ہی بوند
بوند کو پھر دریا ہونے تک دیکھا ہے

خشک ہوائیں کھیل رہی پلکوں سے
خوابوں کا سودا ہونے تک دیکھا ہے

شہر کی رونق جانے کب تک لوٹے گی
لمحوں کو عرصہ ہونے تک دیکھا ہے

وقت خراشیں چھوڑ گیا دل پر فرحت
سوکھا پیڑ ہرا ہونے تک دیکھا ہے


آئرین فرحت

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم