loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

19/04/2025 14:32

اتنے منہ زور وہ ہوتے تھے کہاں پہلے پہل

اتنے منہ زور وہ ہوتے تھے کہاں پہلے پہل
تیز ہر گز نہ تھی ایسے تو زباں پہلے پہل

اب کہ اک شہر ہے اُس در پہ جبیں رکھے ہوے
صرف میرے ہی تھے ماتھے کے نشاں پہلے پہل

رفتہ رفتہ دل مہجور سنبھل جاتا ہے
ہجر میں ہوتی ہے خوب آہ و فغاں پہلے پہل

آخر آخر تو ہَوا ہوتے گئے سب رشتے
ہر تعلق تھا مگر کوہِ گراں پہلے پہل

آخرِ کار نکلتا تو ہے دیوالہ ہی
جتنی چلتی ہو اداؤں کی دُکاں پہلے پہل

چٹکی بھر زہر بھی مانگو تو نہیں ملنے کا
ایسے کم ظرف نہ تھے اہل جہاں پہلے پہل

نظر انداز کیے جاتے ہیں اب خود کو بھی
کیسے کیسوں سے رہے شکوہ کناں پہلے پہل

ترش لہجہ ہیں تو زہراب رویّوں کے سبب
ورنہ مشہور تھے ہم شیریں بیاں پہلے پہل

دھیرے دھیرے ہُوا ایسے کہ بھنور بنتا گیا
گرچہ دل جُو تھا بہت سیلِ رواں پہلے پہل

پیش خیمہ یہ اُداسی ہے کسی گریہ کا
یونہی اُٹھتا ہے مری جان دُھواں پہلے پہل

بس کہ کچھ دن سے ہے جس طرح مہم ہو کوئ
زندگی کھیل تھی جاوید میاں پہلے پہل

آصف جاوید

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم