loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 18:34

میں تیرے واسطے تازہ گلاب ہو جاؤں

Main Teray wastay Taza Gulab Ho jaoon

غزل

میں تیرے واسطے تازہ گلاب ہو جاؤں
تری کہانی کا میں انتساب ہو جاؤں

ہو اختیار میں میرے اگر خدا کی قسم
بکھر کے روشنی میں بے حساب ہو جاؤں

ہر ایک شخص کے زخموں پہ رکھ دے جو مرہم
میں کاش ایسی کوئی اک کتاب ہو جاؤں

رکھے جو زندگی قدموں میں تیرے کوئی سوال
میں اس سوال کا آساں جواب ہو جاؤں

لگے ہیں خود سا بنانے میں کچھ خرابے مجھے
وہ چاہتا ہے میں اس کا شباب ہو جاؤں

نگاہِ رشک سے دیکھے مجھے ہر اک غنچہ
میں شہرِ عشق کا ایسا نصاب ہو جاؤں

خدا کا فضل و کرم ہے بہت ہی انجم پر
سو ممکنات میں کب ہے میں خواب ہو جاؤں

شہناز انجم

Shahnaz Anjum

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم