Ishq Main jo Fana Nahi Hota
غزل
عشق میں جو فنا نہیں ہوتا
اسکو کچھ بھی عطا نہیں ہوتا
ذات باری بڑی مقدم ہے
کون اس پر فدا نہیں ہوتا
دن کی مصروفیت یہ کہتی ہے
فرض باری ادا نہیں ہوتا
کس کو دکھ درد میں سناتی اگر
ساتھ تیرا خدا نہیں ہوتا
قرب مل جائے اسکی ہستی کا
ورنہ دنیا میں کیا نہیں ہوتا
جو خدا کی رضا سے واقف ہو
اس زباں پر گلہ نہیں ہوتا
خود کو تسخیر میں بھی کر لیتی
وہ جو انجم خفا نہیں ہوتا
شہناز انجم
Shahnaz Anjum