loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 14:46

نہ شعلہ تھا ، نہ میں کوئی شرر ہوں

نہ شعلہ تھا ، نہ میں کوئی شرر ہوں
اٹھا تھا خاک سے ، اور خاک پر ہوں

یہ کس کو ڈھونڈنے کی جستجو ہے
کیوں اپنی ذات میں محوِ سفر ہوں

حقیقت بد نما تھی اس لیے میں
ابھی تک خواب کے زیرِ اثر ہوں

ترے خدشات سب اپنی جگہ ہیں
میں انساں ہوں ، مگر میں بے ضرر ہوں

محبت نے دیا کیا، پوچھتے ہو
جنوں کی دسترس میں دربدر ہوں

سمجھ سے کام لو جذبات چھوڑو
کہاں تم اور دیکھو میں کدھر ہوں

فقط الزام دینا ٹھیک ہے کیا
سزا دے دو مجھے، مجرم اگر ہوں

گواہی دشمنوں نے دی ہے حق میں
کہو کچھ، آپ کا تو چارہ گر ہوں

نظر انداز کاشفؔ یوں کیا ہے
کہ جیسے ایک کالم کی خبر ہوں ٭

کاشف علی ہاشمی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم