loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

17/06/2025 23:19

پاؤں پڑتا ہوا رستہ نہیں دیکھا جاتا

پاؤں پڑتا ہوا رستہ نہیں دیکھا جاتا
جانے والے ترا جانا نہیں دیکھا جاتا

تیری مرضی ہے جدھر انگلی پکڑ کر لے جا
مجھ سے اب تیرے علاوہ نہیں دیکھا جاتا

یہ حسد ہے کہ محبت کی اجارہ داری
درمیاں اپنا بھی سایہ نہیں دیکھا جاتا

تو بھی اے شخص کہاں تک مجھے برداشت کرے
بار بار ایک ہی چہرہ نہیں دیکھا جاتا

یہ ترے چاہنے والے بھی عجب ہیں جاناں
عشق کرتے ہیں کہ ہوتا نہیں دیکھا جاتا

یہ تیرے بعد کھلا ہے کہ جدائی کیا ہے
مجھ سے اب کوئی اکیلا نہیں دیکھا جاتا

عباس تابش

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم