loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

17/07/2025 01:11

اب بھی رہتا ہے خیالوں میں سمایا ہوا شخص

اب بھی رہتا ہے خیالوں میں سمایا ہوا شخص
اپنی نادانی سے رستے میں گنوایا ہوا شخص

میری قسمت میں نہیں تھا سو وہ میرا نہ ہوا
ہائے وہ خاص عنایت سے بنایا ہوا شخص

جو بھی کوشش کی بھلانے کی وہ ناکام رہی
دل سے جاتا ہی نہیں دل میں سمایا ہوا شخص

کتنی آسانی سے دنیا نے اسے چھین لیا
ایک مدت کی ریاضت سے کمایا ہوا شخص

میں نے تو ترک تعلق کی قسم کھائی تھی
یاد کیوں آتا ہے مجھ کو وہ بھلایا ہوا شخص

میں نے رکھا تھا جسے راز وہ پنہاں نہ رہا
میرے چہرے سے عیاں ہے وہ گنوایا ہوا شخص

ان دعاوں کے حوالے سے گریزاں ہوا کیوں
جن کے باعث ہے یہ تخلیق میں آیا ہواشخص

ناگہانی میں اچانک بھی چلے جاتے ہیں لوگ
کیا بلاوے پہ فقط جائے گا آیا ہوا شخص

فاصلے سارے مٹا دیتی ہے چاہت شمسؔہ
دل کے نزدیک ہے وہ دور سے آیا ہوا شخص

شمسہ نجم

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم