Mohabat Mar bhi sakti hay
نظم
یہ کس نے کہہ دیا تم سے محبت مر نہیں سکتی۔۔
محبت مر بھی سکتی ھے۔۔محبت مر بھی جاتی ھے۔
جسے تم زندگی جانو تمہیں وہ روگ کہتا ہو
کہ جس نے خود ہی چاہت سے تمہارا ہاتھ تھاما ہو
وہ اپنے دل کے دروازے تمہیں پر بند کردے تو
محبت مر بھی سکتی ھے۔۔محبت مر بھی جاتی ھے۔۔۔۔
کہ جب کوئ تمہیں جاں سے گزر جانے کو کہتا ہو
کہ آدھی راہ میں ساتھی بچھڑ جانے کو کہتا ہو
وہ اپنی بیوفائی کا خود ہی اقرار کرلے تو
محبت مر بھی سکتی ھے محبت مر بھی جاتی ھے۔۔۔۔
تمہیں سنگسار کرنے کو جو بانٹے سنگ لوگوں میں
صبا کو روکنے کو قفل جب ڈالے دریچوں میں
کرے در بند گھر کے سانس پر پہرے لگائے تو
محبت مر بھی سکتی ھے محبت مر بھی جاتی ھے۔۔۔۔۔
کہ پابندِ ستم جب اذنِ گویائ بھی ہوجائے
کہ جب لمحوں کی خاموشی لگے صدیوںکا سناٹا
پئے تعزیر جب نطق و بیاں کی بات ٹہرے تو
محبت مر بھی سکتی ھےمحبت مر بھی جاتی ھے۔۔۔۔۔
مہک جس کی مشام۔جاں میں جب تم نے بسالی ہو
وہ ہر لحظہ تمہیں تنہائیوں کے حبس میںرکھے
وہ سارے موسموں کو ہجر کا موسم بنادے تو
محبت مر بھی سکتی ھے محبت مر بھی جاتی ھے۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حجاب عباسی
Hijab Abbasi