loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 21:41

ایک نیا موڑ دیتے ہوئے پھر فسانہ بدل دیجئے

ایک نیا موڑ دیتے ہوئے پھر فسانہ بدل دیجئے
یا تو خود ہی بدل جائیے یا زمانہ بدل دیجئے

تر نوالے خوش آمد کہ جو کھا رہے ہیں وہ مت کھائیے
آپ شاہین بن جائیں گے آب و دانہ بدل دیجئے

یہ وفا کا جنازہ میاں اور ڈھوئیں گے کتنے دنوں
جب وہ تسلیم کرتا نہیں، آپ شانہ بدل دیجئے

مجھ کو پالا تھا جس پیٹر نے، اُس کے پتے ہی دشمن ہوئے
کہہ رہی ہے کئی ڈالیاں، آشیانہ بدل دیجئے
(منظر بھوپالی)​

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم