loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

17/06/2025 22:53

عمر کے کتنے ماہ و سال خواب و خیال ہو گئے

عمر کے کتنے ماہ و سال خواب و خیال ہو گئے
رہ کا غبار بن گئے دشتِ ملال بن گئے

اک نئی نوید کے جتنے بھی ممکنات تھے
وہ بھی اسیرِ پنجہِ ماضی و حال ہو گئے

اس بھری کائینات سے مل نہ سکا کوئی جواب
شدتِ آرزو میں ہم ایسا سوال ہو گئے

ترک و طلب کی داستاں ایسی بھی کچھ عجب نہیں
وہ بھی تھےئ کچھ گریز پا ہم بھی محال ہو گئے

ہر گھڑی ہر مقم پر کس کی تلاش تھی ہمیں
دنیا کے جتنے کام تھے جی کا وبال ہو گئے

قیدِ جنوں سے ایک پل ہم تو رہا نہیں ہوئے
نکلے جو تیرے خواب سے تیرا خیال ہو گئے

جمیل یوسف

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم