Purani Caar Ka madel Naya Honay Say Darta Hay
غزل
میں کرپشن کی فضیلت کو کہاں سمجھا تھا
بحرِ ظلمات کو چھوٹا سا کنواں سمجھا تھا
تاج محلوں کی جگہ تم نے بنائی قبریں
لیڈروں ہم نے تمہیں شاہ جہاں سمجھا تھا
پائنچے جینز کے ٹخنوں سے بہت اوپر تھے
میں ثریا کو ثریا کا میاں سمجھا تھا
ماں نے بیٹی سے کہا تیری خطا ہے اس میں
تو نے سسرال میں کیوں ساس کو ماں سمجھا تھا
یوں بڑھاپے میں نہ تم چھوڑ کے واپس جاؤ
بیویو تم نے کبھی مجھ کو میاں سمجھا تھا
خالد عرفان
Khalid Irfan