loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 03:19

شہر میں آج یہ منادی ہے

Shahr Main Aaj yeh Manadi Hay

غزل

شہر میں آج یہ منادی ہے
کا ٹ دو گر زباں ہلا دی ہے

تھی جو مانندِ داغ سینے پر
یاد میں نے وہی مٹا دی ہے

عشق کا یہ سبق دیا جس کو
اس نے چھٹی مری کرا دی ہے

خط مقفل تھے جس کے خانے میں
میں نے الماری وہ جلا دی ہے

وار دوں اور کیا بتا تجھ پر
میری دنیا تھی جو لٹا دی ہے

ڈولتی رہتی ہے مرے سر پر
میں نے تصویر وہ ہٹا دی ہے

آنسوؤں سے وہ بھری بھری آنکھیں
کیوں محبت اسے سزا دی ہے

منتظر ہیں ترے کئی فہمی
جشن یوں جیسے رات شادی ہے

فریدہ عالم فہمی

Fareeda Aalam Fehmi

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم