حالیہ پوسٹ
افسانے
پھاہا ۔۔۔۔۔۔۔ (افسانہ)
تحریر سعادت حسین منٹو گوپال کی ران پر جب یہ بڑا پھوڑا نکلا تو اس کے اوسان خطا ہو گئے۔ گرمیوں کا موسم تھا۔آم خو ب ہوئے تھے۔ بازاروں میں ،گلیوں میں ،دکانداروں کے پاس پھیری والوں کے پاس، جدھر دیکھو، آم ہی آم نظر آ تے۔ لال، پیلے، سبز
جی آیا صاحب (افسانہ)
تحریر سعادت حسین منٹو باورچی خانے کی دھندلی فضا میں بجلی کا ایک اندھا قمقمہ چراغِ گور کی مانند اپنی سرخ روشنی پھیلا رہا تھا۔ دھوئیں سے اٹی ہوئی دیواریں ہیبتناک دیووں کی طرح انگڑائیاں لیتی ہوئی معلوم ہو رہی تھیں۔ چبوترے پر بنی ہوئی انگیٹھیوں میں آگ کی آخری
__ تہ بہ تہ آلودگی _____افسانہ
ثمر خانہ بدوش سہارنپور ہندوستان بازار ٹھنڈا پڑا تھا— بازار ٹھنڈا کیوں نہ پڑتا! جب پورا دیس ہی مندی کی مار جھیل رہا ہے_gdp آنکڑوں میں پانچ لیکن حقیقت میں تین ہی فیصد بچی ہے_ آئے دن آٹو سیکٹر گھاٹے کی طرف تیز رفتاری سے بڑھ ہے ہیں.کئی ہزار کرمچاری
بار دگر
تحریر اے خیام اس ہوٹل کی بیٹھک بازی پر ہم میں سے ہر ایک کی اپنے والدین کے ہاتھوں گوشمالی ہو چکی تھی۔ میری باری سب سے آخر میں آئی۔ پاپا نے گزرتے ہوئے اس ہوٹل کے سامنے میری گاڑی دیکھ لی تھی۔’’تمہیں شرم نہیں آتی۔ وہ کوئی بیٹھنے کی