حالیہ پوسٹ
بچوں کی کہانیاں
ہوشیار بگلا تحریر ادریس صدیقی
ہوشیار بگلا تحریر ادریس صدیقی بگلا دن بھر کی دوڑ دھوپ کے بعد بڑی مشکل سے دو چار چھوٹی چھوٹی مچھلیوں کا شکار کر پاتا۔
مور کی پریشانی تحریر ادریس صدیقی
مور کی پریشانی تحریر ادریس صدیقی بہت دنوں پہلے کی بات ہے۔ دھرتی پر انسان، جانور اور پرندے سبھی ساتھ رہتے تھے۔ اس وقت
بادشاہ چیل تحریر جمیل جالبی
بادشاہ چیل تحریر جمیل جالبی بچو! یہ اس چیل کی کہانی ہے جو کئی دن سے ایک بڑے سے کبوتر خانے کے چاروں طرف منڈلارہی
دو چوہے تحریر جمیل جالبی
دو چوہے تحریر جمیل جالبی دو چوہے تھے جو ایک دوسرے کے بہت گہرے دوست تھے۔ ایک چوہا شہر کی ایک حویلی میں بل
دو دوست دو دشمن تحریر جمیل جالبی
دو دوست دو دشمن تحریر جمیل جالبی گھنے جنگل میں ایک دلدل کے قریب برسوں سے ایک چوہا اور ایک مینڈک رہتے تھے۔ بات
نادانی کی سزا تحریر جمیل جالبی
نادانی کی سزا تحریر جمیل جالبی گرمی میں ایک شیر شکار کو نکلا۔ چلچلاتی دھوپ میں، تپتی ہوئی زمین پر چلنے سے وہ جلد
مغرور لومڑی تحریر جمیل جالبی
مغرور لومڑی تحریر جمیل جالبی ایک بلی آبادی سے دور ایک جنگل میں رہتی تھی۔ وہیں پاس ہی ایک لومڑی بھی رہتی تھی۔ آتے
نا شکرا ہرن تحریر جمیل جالبی
نا شکرا ہرن تحریر جمیل جالبی یہ اس زمانے کا ذکر ہے جب بندوق ایجاد نہیں ہوئی تھی اور لوگ تیر کمان سے شکار
قصہ ایک بھیڑیے کا تحریر جمیل جالبی
قصہ ایک بھیڑیے کا تحریر جمیل جالبی ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ چاندنی رات میں ایک دبلے پتلے، سوکھے مارے بھوکے بھیڑیے
بچوں کے کھیل تحریر ایم کے مہتاب
بچوں کے کھیل تحریر ایم کے مہتاب بچے جب مل بیٹھتے ہیں تو کوئی نہ کوئی کھیل ضرور شروع ہو جاتا ہے۔ خواہ کوئی ملک
چچا بھتیجے تحریر یوسف ناظم
چچا بھتیجے تحریر یوسف ناظم ہمارے چچاجان اچھا کھاتے ہیں، اچھا پہنتے ہیں۔ یوں دیکھنے میں انہیں کوئی پریشانی یا کسی قسم کی تکلیف نہیں،
بلبل
بلبل میں ہوں چہکنے والی بلبل میرے لیے ہی کھلتے ہیں گل گیت سناتی ہوں پھولوں کو گلے لگاتی ہوں پھولوں کو آواز ایسی سریلی
گھوڑا
گھوڑا تم نے دیکھا ہوگا گھوڑا کیا سینا اس کا ہے چوڑا شکل ہے پیاری وہ ہے بانکا کاٹھی اچھی رنگ بھی اچھا بال اس
سچائی
سچائی آؤ بچو سامنے بیٹھو قصہ ایک سناؤں تم کو جنگل میں اک بھوک کا مارا لکڑی لانے گیا بیچارہ جنگل میں تھی ندی گہری
سوئی
سوئی چیز اگرچہ ہوں میں ننھی لیکن ہوں میں کام کی کیسی آقا کو بھی میری ضرورت نوکر کو بھی میری حاجت کوئی جہاں میں