23/02/2025 20:03

بچوں کا ادب

سچ کہوں میں یہ اک عبادت ہے

سچ کہوں میں یہ اک عبادت ہےقیمتی یہ حسین عادت ہے جو بڑوں کو سلام کرتے ہیںتو بڑے ان سے پیار کرتے ہیں کامیابی کا

اللہ میاں نے سب کو بنایا

اللہ میاں نے سب کو بنایااس دنیا میں ہم کو بسایا پھول اور پودے چاند اور تارےپھیلے ہوئے ہیں جتنے نظارے دیتے ہیں سب ایک

میری عنایا

سچی ایک کہانی ہے وہ پریوں کی رانی ہے گورےگورےگال ہیں اُسکے کالے لمبے بال ہیں اُسکے آئی اُڑن کھٹولے میں وہ پُھولوں کےاِک ڈولے

میرا بھائی

میرا ہے اِک چھوٹا بھائی کرتا ہے وہ مجھ سے لڑائی میری کوئی بات نہ مانے کرتا ہے وہ بڑے بہانے پا پا آفس جب

بُلبُل کا بچہ

پروفیسر قیوم نظر کی لازوال بچوں کے لیے نظم۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کھاتا تھا کھچڑی پیتا تھا پانی بُلبُل کا بچہ گاتا تھا گانے میرے سرہانے بُلبُل کا

چالاک لومڑی

ایک جنگل کی کہانی جہاں لومڑی نے سب جانوروں کی جان بچائی ایک جنگل میں بہت سے جانور رہتے تھے۔ ان جانوروں میں ایک شیر

چالاک گیدڑ کا انجام

ایک گیدر کی کہانی جس نے اپنی عقل استعمال کی مگر غلط طریقے اور لالچ سے کسی جنگل میں گیدڑ ہوا کرتا تھا۔ اس کا

ایک گائے اور بکری

بچوں کے لیے علامہ اقبال کی ایک نظم اک چراگاہ ہری بھری تھی کہیں تھی سراپا بہار جس کی زمیں کیا سماں اس بہار کا

ٹوٹ بٹوٹ کے مرغے

صوفی غلام مصطفی تبسم کی بچوں کے لیے نظم ٹوٹ بٹوٹ کے دو مُرغے تھے دونوں تھے ہُشیار اِک مُرغے کا نام تھا گیٹو اِک

بہادر کسان

حفیظ جالندھری کی بچوں کے لیے ایک خوبصورت نظم سویرے اندھیرے اندھیرے اٹھالیے بیل کھیتوں کی جانب چلاہے سارا زمانہ ابھی سو رہامگر اس کا