اثر صہبائی

عبد السمیع پال اصل نام ہے جبکہ اثر صہبائی کے نام سے شہرت پائی اردو شاعر اثر صہبائی ۔28 دسمبر 1901  سیالکوٹ میں پیدا ہوئے۔ تعلیم سے فارغ ہو کر وکالت کرنے لگے۔ 1929 میں فلسفے میں ایم اے کیا۔ 1956ء میں سرکاری وکیل کے عہدے سے ریٹائر ہو کر لاہور میں اقامت اختیارکر لی۔ گیارہ برس کی عمر سے ہی شعر کہنے لگے تھے۔ کلام کے مجموعے جامِ صہبائی خمستان،  جامِ ظہور ، راحت کدہ روحِ صہبائی اور بامِ رفعت کے نام سے چھپ چکے ہیں۔

سرمد صہبائی ان کے فرزند بھی شاعر ہیں،26 جون 1963 میں اآپ کا انتقال ہوا

ظلمت دشت عدم میں بھی اگر جاؤں گا

Zulmat e dasht e adam main bhi agar jaoon ga غزل ظلمت دشت عدم میں بھی اگر جاؤں گالے کے ہمراہ مہ داغ جگر جاؤں گا عارض گل ہوں نہ میں دیدۂ بلبل گلچیںایک جھونکا ہوں فقط سن سے گزر جاؤں گا اے فنا ٹوٹ سکے گی نہ کبھی کشتی عمرمیں کسی اور سمندر میں […]

ظلمت دشت عدم میں بھی اگر جاؤں گا Read More »

تمہاری فرقت میں میری آنکھوں سے خوں کے آنسو ٹپک رہے ہیں

Tumhari Furqat main meri aankhoon say khoo kay aansoo Tapak Rahay Hain غزل تمہاری فرقت میں میری آنکھوں سے خوں کے آنسو ٹپک رہے ہیںسپہر الفت کے ہیں ستارے کہ شام غم میں چمک رہے ہیں عجیب ہے سوز و ساز الفت طرب فزا ہے گداز الفتیہ دل میں شعلے بھڑک رہے ہیں کہ لالہ

تمہاری فرقت میں میری آنکھوں سے خوں کے آنسو ٹپک رہے ہیں Read More »

لطف گناہ میں ملا اور نہ مزہ ثواب میں

Lutf e gunah main mil aur na maza sawab ka غزل لطف گناہ میں ملا اور نہ مزہ ثواب میںعمر تمام کٹ گئی کاوش احتساب میں تیرے شباب نے کیا مجھ کو جنوں سے آشنامیرے جنوں نے بھر دیے رنگ تری شباب میں آہ یہ دل کہ جاں گداز جوشش اضطراب ہےہائے وہ دور جب

لطف گناہ میں ملا اور نہ مزہ ثواب میں Read More »

مری ہر سانس کو سب نغمۂ محفل سمجھتے ہیں

Meri Her Saans Ko sab Naghma e mehfil Samjhty hain غزل مری ہر سانس کو سب نغمۂ محفل سمجھتے ہیںمگر اہل دل آواز شکست دل سمجھتے ہیں گماں کاشانۂ رنگیں کا ہے جس پر نگاہوں کواسے اہل نظر گرد رہ منزل سمجھتے ہیں الٰہی کشتئ دل بہہ رہی ہے کس سمندر میںنکل آتی ہیں موجیں

مری ہر سانس کو سب نغمۂ محفل سمجھتے ہیں Read More »

تمہاری یاد میں دنیا کو ہوں بھلائے ہوئے

Tumhari Yaad main Dunya ko hain Bhulayee Hoyee غزل تمہاری یاد میں دنیا کو ہوں بھلائے ہوئےتمہارے درد کو سینے سے ہوں لگائے ہوئے عجیب سوز سے لبریز ہیں مرے نغمےکہ ساز دل ہے محبت کی چوٹ کھائے ہوئے جو تجھ سے کچھ بھی نہ ملنے پہ خوش ہیں اے ساقیکچھ ایسے رند بھی ہیں

تمہاری یاد میں دنیا کو ہوں بھلائے ہوئے Read More »