ہوا کے واسطے اک کام چھوڑ آیا ہوں
ہوا کے واسطے اِک کام چھوڑ آیا ہوںدِیا جلا کے سرِشام چھوڑ آیا ہوں امانتِ سحر و شام چھوڑ آیا ہوںکہیں چراغ، کہیں جام چھوڑ آیا ہوں کبھی نصیب ہو فُرصت تو اُس کو پڑھ لیناوہ ایک خط جو تیرے نام چھوڑ آیا ہوں ہوائے دشت و بیاباں بھی مُجھ پہ برہم ہےمیں اپنے گھر […]
ہوا کے واسطے اک کام چھوڑ آیا ہوں Read More »