23/02/2025 18:07

حنیف اخگر

نام سیّد محمد حنیف اور تخلص اخگرؔ تھا۔ 2 ستمبر 1928ء کو قصبہ ملیح آباد {ضلع لکھنؤ} کے ایک دین دار گھرانے میں پیدا ہوئے قسیم ہند کے بعد پاکستان ہجرت کی۔ ابتدائی اردو‘ فارسی اور عربی کی مروّجہ تعلیم اور ذہنی و فکری تربیت حنیف اخگر صاحب نے اپنے گھر اور قصبہ ملیح آباد کے مدرسوں سے حاصل کی۔ منشی فاضل کی تعلیم سلیمانیہ کالج بھوپال میں ہوئی‘ پھر 1948ء میں امیرالدولہ اسلامیہ کالج سے ہائی اسکول کا امتحان فرسٹ ڈویژن اور امتیازی نمبروں سے پاس کیا ان کے تین مجموعوں میں *”چراغاں”* 1989ء، *”خیاباں”* 1997ء اور نعتیہ شاعری *”خلق مجسم”* 2003ء شامل ہیں اور اس کے ساتھ ہی انہوں نے اپنی سوانح حیات “اعتراف و انکشاف” بھی لکھی ہے۔ انہیں عالمی اُردو کانفرنس نئی دہلی کی جانب سے عالمی اُردو ایوارڈ اور ”خواجہ میر درد ایوارڈ“ سے بھی نوازا گیا تھا۔ انہوں نے ایک کتاب ”اسٹاک مارکیٹ ان پاکستان“ بھی لکھی ہے۔ حنیف اخگرؔ 31 مئی 2009ء کو ڈیلاس، ٹیکساس میں انتقال کر گئے