loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/08/2025 14:14

انعام تھانوی

حضرت مولانا انعام تھانوی سهار نپور، اردو فارسی کے بلند پایہ، خوش فکر، نغز گو اور قادرالکلام شاعر تھے۔ فطری شاعر ہونے کے سبب ہرعالم میں شعر کہہ لیتے تھے۔ نظم اور تاریخ گوئی میں خصوصی ملکہ رکھتے تھے۔ یہ تاریخیں فارسی میں زاید اور اردو میں کم ہیں۔ ان کی شخصیت و فن کو ارباب سخن نے جس طور پر سراہا ہے وہ سطور زیریں میں پیش ہے۔
جناب کریمی الاحسانی (حسن پور لوہاری) تحریر فرماتے ہیں کہ مولانا کی نظمیں بڑی معرکہ کی ہیں۔ غزلیں بھی لہلہاتی ہوئی اور سدا بہار ہیں۔
مولانا انعام تھانوی 1922ء میں رشد و ہدایت کی سر زمین تھانہ بھون” میں تولد ہوئے۔ دارالعلوم دیو بند سے 1937ء میں فارسی کی تکمیل کی جبکہ مظاہر علوم سہارنپور سے 1948ء میں عربی سے فارغ ہوئے اور یہیں کے ہور ہے چنانچہ وہاں شعبہ نشر و اشاعت میں ساٹھ برس تک خدمت انجام دی کچھ عرصہ وقتا فوقتا فارسی بھی پڑھائی۔ بعمر 85 سال 2008ء میں وفات پائی اور قبرستان قطب شیر سہارنپور میں مدفون ہوئے۔ ارمغان تخیل نام کا شعری مجموعہ ان کی ادبی یادگار ہے