MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

[wpdts-date-time]

تنویر سپرا

تنویر سپرا جہلم کے ایک مزدرو گھرانے میں پیدا ہوئے۔ غربت اور تنگ دستی کے باعث تعلیم جاری نہ رکھ سکے اور لڑکپن ہی میں مزدوری کے لیے کراچی چلے گئے ۔۔ وہاں بحری جہازوں میں رنگ و روغن کا کام کیا، کچھ عرصہ درزیوں کا کام کرتے رہے۔ جہلم واپس آ کر دکانداری کی، لاہور میں کچھ عرصہ صحافت سے بھی وابستہ رہے ۔۔ محنت مزدوری کرتے ہوئے لڑکپن سے جوانی میں داخل ہوئے۔ 1959 میں پاکستان ٹوبیکو کمپنی جہلم میں کام کرتے رہے ۔۔ واضح رہے کہ محنت مشقت کے ساتھ غیر رسمی تعلیم کا سلسلہ جاری رہا۔ اور ذاتی مطالعے اور لگن کی بدولت ادیب عالم اور ادیب فاضل کے امتحانات پاس کیے شاعری کا آغاز 1963،64 میں کیا۔ اور 1969 میں فنون میں چھپنے کے بعد ادبی حلقوں میں متعارف ہوئے۔ ان کا مجموعہ کلام ” لفظ کھردرے ” 1980 میں منظر عام پر آیا۔ 1988 میں انھیں وزیر اعظم بینظیر بھٹو کی طرف سے نیشنل بک کونسل آف پاکستان کا عوامی ادبی جمہوری انعام ملا 13 دسمبر 1993ء کو اسلام آباد میں وفات پائی اور ضلع جہلم میں مدفون ہیں