رستے میں لٹ گیا ہے تو کیا قافلہ تو ہے
غزل رستے میں لٹ گیا ہے تو کیا قافلہ تو ہے یارو نئے سفر کا ابھی حوصلہ تو ہے واماندگی سے اٹھ نہیں سکتا تو کیا ہوا منزل سے آشنا نہ سہی نقش پا تو ہے ہاتھوں میں ہاتھ لے کے یہاں سے گزر چلیں قدموں میں پل صراط سہی راستا تو ہے مانگے کی […]
رستے میں لٹ گیا ہے تو کیا قافلہ تو ہے Read More »