loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/08/2025 05:41

حکیم آغا جان عیش

حکیم آغا جان عیش کا تعلق اس مغل خاندان سے تھا جو عہد شاہی میں نواح بخارہ سے ہجرت کرکے ہندوستان آیا۔ پہلے اس کا قیام کشمیر میں ہوا پھر روزگار کی تلاش وجستجو  انھیں دہلی کی جانب کھینچ لائی۔ عیش دہلوی کے دادا حکیم خواجہ عبدالشکور اپنے زمانے کے مشہور طبیب تھے۔ یہی وجہ ہے کہ دہلی آمد پر ان کا پرتپاک خیر مقدم ہوا اور بہت جلد ان کا شمار اہل ثروت میں ہونے لگا۔ عیش کی پیدائش 1192ھ بمطابق 1779 میں دہلی کے قریب ہوئی۔ چونکہ ان کی ابتدائی زندگی کے تعلق سے کوئی ٹھوس شواہد موجود نہیں ہیں مگر ان کے ایک معاصر محمد ارتضیٰ خان شیدا دہلوی نے اپنی تالیف ’مراۃ الاشباہ‘ میں کچھ اشارے کیے ہیں اور یہی اشارے ان کی ابتدائی زندگی کے بارے میں معلومات فراہم کرسکتے ہیں۔ چونکہ عیش کے دادا اور والد نے مال و دولت اور بڑی جائیداد حاصل کی تھی،اس لیے اس بنیاد پر یہ قیاس لگایا جاسکتا ہے کہ عیش کی پرورش اس زمانے کے مسلم معاشرے کی رسم کے مطابق گھر پر ہوئی ہوگی۔ ’’آب حیات‘‘ میں مولانا محمد حسین آزاد نے عیش کو ’’زیور علم اور لباس کمال سے آراستہ‘‘ بتایا ہے۔ وہ فن طب میں بھی ماہر تھے۔ اس بنیاد پر یہ کہا جاسکتا ہے کہ عیش دہلوی نے نہ صرف مروجہ رواج کے مطابق عربی اور فارسی کی تعلیم حاصل کی ہوگی بلکہ دیگر علوم بھی حاصل کیا ہوگا۔