حالیہ پوسٹ
مضامین
اردو ادب (مختصر جائزہ)
اردو ادب (مختصر جائزہ) یہ مضمون پہلی بار 1954 میں شائع ہوا تھا اس لئے یہ تاریخی جائزہ بھی 1954 تک محدود ہے۔ جب منگولوں کے غول در غول جنوبی چین سے کاریتھین پہاڑوں تک ہر تہذیب کو بہا لے گئے تو دنیا کی فرہنگوں میں این نئے لفظ
اردو لسانیات دتا تریہ کیفی
اردو لسانیات دتا تریہ کیفی زبان اصل میں انسان کے تعینات یا اداروں میں سے ہے۔ وہ ان کی معمول ہے جن کی کار بر آری اس سے ہوتی ہے۔ وہی اس کے محافظ و مختار ہیں۔ انہیں نے عوارض اور ضروریات کے مطابق اس کو پنے ڈھب کا بنایا
متروکات تحریر دتا تریہ کیفی
متروکات تحریر دتا تریہ کیفی طب کی کتابوں میں لکھا ہے کہ چند برسوں کے بعد انسان کا گوشت اور پوست نیا بن جاتا ہے۔ زیادہ تر اس وجہ سے کہ وہ اپنی غذا کے لئے بے شمار بیرونی اشیا کا محتاج ہے۔ اس پر بھی جراح نے جو کبھی
مبادیات فصاحت تحریر دتا تریہ کیفی
مبادیات فصاحت تحریر دتا تریہ کیفی ہر زمانہ میں بعض افراد اس خیال کے ہوتے ہیں کہ قاعدہ اور قانون فضول ہیں۔ ان کے زعم میں مشق اور عادت سب کچھ سکھا دیتی ہے۔ وہبیت کا یہ جنوں دماغوں پر آج کل از حد طاری ہے۔ لیکن دیکھا جاتا ہے
تذکیر و تانیث تحریر دتا تریہ کیفی
تذکیر و تانیث تحریر دتا تریہ کیفی آج کل دیکھنے میں آتا ہے کہ عورتیں جنہیں ہر مہذب اور متمدن سوسائٹی میں صنف نازک جیسے نام دیے جاتے ہیں، اپنی کانفرنسیں کرتی ہیں جن میں حقوق کی مساوات کا مطالبہ کیا جاتا ہے۔ کیا اچھا ہوتا کہ یہ محذرات سیاسی
نثری نظمیں: بحث کا ایک اور رخ باقر مہدی
نثری نظمیں: بحث کا ایک اور رخ باقر مہدی اب جب کہ جدیدیت کے خلاف ردعمل شروع ہو چکا ہے، دقیانوسیت اور ترقی پسندی مل جل کر ’’یلغار‘‘ کرنے والی ہیں۔ یہ وقفہ جدیدیت کی ایک اہم شاخ نثری نظموں کے مطالعے کے لیے وقف کیا جا سکتا ہے۔ یوں
غزل کا تیسرا نام باقر مہدی
غزل کا تیسرا نام باقر مہدی (۲۸ ستمبر ۶۳ء کوعوامی سنٹر (بمبئی) کی طرف سے ’شب یگانہ‘ منائی گئی، جس میں سردار جعفری نے یگانہ سے اپنی ملاقاتوں کا ذکر کیا۔ ظ۔ انصار ی نے یگانہ کو ایک بڑا کاریگر کہا۔ علی وجد نے یگانہ کو اچھا شاعر تسلیم کیا
اردو ڈرامے کی ادبی سماجیات محمد حسن
اردو ڈرامے کی ادبی سماجیات محمد حسن ڈراما صرف لکھا نہیں جاسکتا اس کی جڑیں جب تک تہذیبی اظہار میں پیوست نہ ہوں اس وقت تک اس کا ارتقا ممکن نہیں۔ ہندوستان میں کلاسیکی ڈرامے کی روایات تابناک ہیں، لیکن اردو نے مدتوں اس عظیم الشان روایت سے رشتہ
امراؤ جان ادا تحریر محمد مجیب
امراؤ جان ادا تحریر محمد مجیب پچیس برس پہلے کی بات ہے کہ میں نے ایک ادبی رسالے میں مرزا رسوا کے ناول ’’امراؤ جان ادا‘‘ پرایک تبصرہ پڑھا۔ اسے پڑھ کر مجھے حیرت ہوئی۔ یہ ناول ایک طوائف کی داستان حیات ہے۔ مجھے جس پر حیر ت ہوئی وہ
نظم اور پورا آدمی سلیم احمد
ئی نظم اور پورا آدمی: سلیم احمد عورت کی طرح شاعری بھی پورا آدمی مانگتی ہے۔ آپ عورت کو خوب صورت الفاظ سے خوش نہیں کرسکتے۔ صرف زیور، کپڑے اور نان ونفقے سے بھی نہیں۔ یہاں تک کہ صرف اس کام سے بھی نہیں جسے محبت کہتے ہیں اور جس