loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/08/2025 14:07

بسمل اعظمی

بسمل اعظٰمی 01؍جولائی 1946ء کو اساڑھا اعظم گڑھ میں پیدا ہوئے۔ 1972ءمیں بی۔ اے۔ اور بی ایڈ کرنے کے بعد ممبئی آئے۔ اور اسی سال انجمن اسلام کرلا میں مدرس کی حیثیت سے بحال ہوئے۔ یہاں آ کر ایم۔ اے کیا۔ ترقی کرکے صدر مدرس ہوئے۔ مولانا آزاد اردو یونیورسٹی کے کلاس کا انتظام کرلا اپنے اسکول میں کرایا۔ وہاں سے سبکدوش ہونے کے بعد ایک دوسرا برانچ گوونڈی میں کھولا جو اب تک ان کی زیر سرپرستی قائم ہے۔ ابتداء میں اکمل اعظمی جو ان کے ماموں تھے انہوں نے ان کی شاعری پر اصلاح دی۔ ان دنوں پروفیسر مجاہد حسین صاحب سے اصلاح لیتے ہیں۔ بسمل نے شاعری 1968ء میں شروع کی۔ بسمل صاحب کے کئی شعری مجموعے شائع ہوچکے ہیں۔ ان کے ایک شاگرد نے ان پر پی۔ ایچ۔ ڈی مقالہ بھی لکھا ہے۔ اس سے پتہ چلا کہ بسمل بڑے خوش نصیب ہیں۔ بسملؔ کی شاعری کا رشتہ زمین سے جڑا ہوا ہے۔ یہ دنیا الف لیلوی نہیں ہے۔ سائنسی پانی کے چھڑکاؤ سے پتھر ہوگئی ہے۔ ہر زمانے میں محبت کے نام پر شاعری میں خرافات ہوتے رہے ہیں اور اس کا چرچا اس قدر کیا کہ شاعری کا نام شرمسار رہا۔ بسمل صاحب نے بھی محبت کا ذکر کیا ہے۔ مگر شاعری کی پاکیزگی پر آنچ آنے نہیں دیا۔