loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/08/2025 13:35

شکیل بدایونی

مشہور شاعر اور نغمہ نگار شکیل بدایونی 3 اگست 1916ء کو محمّد جمیل احمد قادری سوختہ کے گھر پیدا ہویے تھے۔  لغت کے مشہور شاعر حضرت ضیاء القادری نے ان کا نام شکیل احمد رکھا تھا اور تاریخی نام غفار احمد رکھا تھا۔ شکیل بدایونی کی ابتدائی تعلیم مکتب اور مدرسے بدایوں سے شروع ہوئی، 1936ء میں ہائی اسکول پاس کیا۔ شعر و شاعری کا شوق بچپن سے ہی دامن گیر ہو گیا تھا۔ 1935ء  میں ایک شاندار آل انڈیا مشاعرہ بدایوں میں منقعد ہوا۔ اس میں شکیل بدایونی نے شرکت کر کے خوب داد حاصل کی۔ اس دن سے اہل بدایوں ان کی شاعری کو پہچاننے لگے۔
اسی زمانے میں ان کی ملاقات حضرت جگر مراد آبادی سے ہوئی اور اس ملاقات کے بعد ان کی شاعری میں انقلاب آ گیا۔ 1942ء میں دہلی میں سینٹرل گورنمنٹ میں محکمۂ سپلائی میں کلرک کی حیثیت سے ملازمت کرنے لگے۔ شکیل دہلی میں تقریباً 1946ء تک مقیم رہے۔شکیل نے سو سے زیادہ فلموں کے اردو ، ہندی اور پوربی زبانوں میں گیت لکھے۔ شکیل بدایونی نے نوشاد، روی، ہیمنت کمار، ایس ڈی برمن اور سی رام چندر جیسے ممتاز موسیقاروں کی دھُنوں پر دو سو سے زائد نغمے لکھے۔ مدر انڈیا، مغل اعظم، میرے محبوب، بابل جیسی فلموں کے خالق شکیل بدایونی لگاتار 3 سال "فلم فیر ایوارڈ” حاصل کرنے والے واحد شاعر تھے۔
ان کی شاعری کے پانچ مجموعے "غم فردوس”، "صنم و حرم”، "رعنائیاں”، "رنگینیاں”، "شبستاں” کے نام سے شائع ہو چکے ہیں۔ اس کے علاوہ ان کی کلیات بھی ان کی زندگی میں ہی شائع ہو گئی تھی، تاہم 1969ء میں لکھی گئی آپ بیتی 2014 میں شائع ہوئی تھی۔ شکیل بدایونی کا 20 اپریل 1970ء کو ممبئی میں انتقال ہو گیا تھا۔ ممبئی میں ہی وہ آسودہ خاک ہویے تھے