بیاں غیروں سے اپنا غم کریں کیا
غزل بیاں غیروں سے اپنا غم کریں کیا نمک کو زخم کا مرہم کریں کیا نئے موسم کے خاکے ہیں نظر میں گذشتہ فصل کا ماتم کریں کیا اترتا ہی نہیں ہے اس کا جادو بتاؤ خود پہ پڑھ کر دم کریں کیا اسے ہم کس طرح دل سے نکالیں یہ دل سنتا نہیں تو […]
بیاں غیروں سے اپنا غم کریں کیا Read More »